پاکستان پیپلز پارٹی جس کو بھٹو خاندان کی میراث سمجھا جاتا ہے حقیقت میں ایک خوں آشام پارٹی ہے جس نے ہمیشہ اپنی بقا کی قیمت بھٹو خاندان کے خون کی صورت میں لی ہے
ذوالفقار علی بھٹو
شاھنواز بھٹو
پاکستان کے سابق صدر اور وزیر اعظم شھید ذوالفقار علی بھٹو کے سب سے چھوٹے فرزند اور بینظیر بھٹو کے، میر مرتضیٰ شھید بھٹو کے چھوٹے بھائ جناب شاھنواز بھٹو شھید تھے شاھنواز بھٹو نے اپنی ابتدائ تعلیم راولپنڈی سے حاصل کی پھر اعلٰی تعلم کے لئے ملک سے باھر چلے گئے.شھید ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے وقت شاھنواز سوئٹزرلینڈ میں موجود تھے. شاھنواز اور ان کے بڑے بھائ میر مرتضٰی بھٹو نے اپنے والد کو بچانے کے لئے عالمی سطح پر کوششیں کیں.
شاھنواز نے افغانستان کے شاھی گھرانے میں شادی کی.شاھنواز نے آمر ضیاالحق کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے الاذولفقار نامی تنظیم کا قیام کیا.18جولائ 1985 کو فرانس کے شھر نائس میں مردہ حالت میں پائے گئے اس وقت ان کی عمر 26 سال تھی.انکی اس حالت کو دیکھتے ہوئے بھٹو خاندان نے دعوٰی کیا کہ ان کو زھر دیا گیا ہے.فرانس پولیس نے شاھنواز کی بیگم ریحانہ کو شک کی بنیاد پے گرفتار کیا.
کچھ وقت تفتیش کے بعد جرم ثابت نہ ہونے پر انہیں آزاد کر دیا گیا آزادی کے بعد ریحانہ امریکہ چلی گئیں.جنرل ضیاؤلحق کی غلام میڈیا نے تاثر پیش کیا کے شاھنواز شراب اور نشے کے وجہ سے فوت ھوئے.شاھنواز کی شھادت کے بعد ان کے بڑے بھائ میر مرتٰضی بھٹو شھید نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی جو ریحانہ کی بہن تھی.
شاھنواز بھٹو شھید کی ایک بیٹی “سسی بھٹو ہے جو اپنی ماں کے ساتھ امریکہ میں رہتی ہے.
میر مرتضی بھٹو
بینظیر بھٹو
یہ وہ آخری قربانی ہے جو کہ پیپلز پارٹی نے بھٹو خاندان سے آج تک لی ہے کوئی نہیں جانتا کہ ابھی عشق کے کتنے امتحان باقی ہیں مگر یہ ماننا پڑے گا کہ پاکستان کو آئین کا تحفہ دینے والی پارٹی، پاکستان کو ائٹمی پاور بنانے والی پارٹی ، ایشیا کی سب سے بڑی اسٹیل مل قائم کرنے والی پارٹی بھٹو خاندان ہی کی سب سے بڑی دشمن ہے
