کیا آپ کو بھی موبائل فون کے استعمال پر یہ سب سننے کو ملتا ہے؟

اکیسویں صدی کی سب سے بڑی ایجاد اگر موبائل فون کو کہا جاۓ تو یہ کچھ غلط نہ ہو گا, پھر اس ایجاد میں سمارٹ فون کی ایجاد نے سونے پر سہاگہ کا کام کیا ہے ۔ اس کے استعمال میں عمر کی کوئی قید نہیں اور نہ ہی صنف کی کوئی تخصیص۔

بچوں بڑوں عورتوں مردوں یہاں تک کے بوڑھوں کو بھی اس نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔مگر ایک امر اس میں مشترک ہے کہ ہر موبائل استعمال کرنے والے کو موبائل استعمال نہ کرنے والا ہر طرح کے کوسنے دینے کے لۓ آزاد ہوتا ہے۔

زبان دانی کے جو جوہر اس وقت کھلتے ہیں وہ کسی اور وقت میں دیکھنے میں نہیں آتے ۔ اس ہنر کا خصوصا استعمال مائیں کرتی ہیں ۔ جس کے لۓ اب زبان دانی کے ماہرین نئی لغت بنانے پر بھی غور کر رہے ہیں ۔

اپنی اس ماں میں سے نکلو تو کچھ سمجھ آۓ

1

یہ جملہ عام طور پر تب سننے کو ملتا ہے جب والدہ کی بات سننتے ہوۓ بھی موبائل پر سے سر نہ اٹھایا جاۓ تو پھر والدہ کی جانب سے یہ جملہ اکثر تواتر سے سننے کو ملتا ہے ۔

بستر بھی لیٹرین میں لگا لو

2

موبائل فون اتنا دلچسپ ہوتا ہے کہ وقت گزرنے کا پتہ ہی نہیں چلتا لہذا ہمارے جو ساتھی اپنا فون لے کر لیٹرین جاتے ہیں وہ وہیں کے ہو جاتے ہیں اسی وجہ سے باہر بیٹھے لوگ اکثر یہ فریاد کرتے نظر آتے ہیں۔

تم لوگوں کو ہماری کب ضرورت ہے ہر رشتہ تو اس کے ساتھ ہے

05

رقابت کی انتہا سے بھرپور یہ جملہ کوئی بھی بول سکتا ہے وہ آپ کی بیوی بہن ماں یا باپ کوئی بھی ہو سکتا ہے جس کو یہ لگتا ہو کہ آپ اس سے زیادہ توجہ کسی اور کو دے رہے ہیں ۔

لگتا ہے کہ سانس اس کے ساتھ چلتا ہے تمہارا

06

موبائل کی بیٹری کم ہونے لگے اور لائٹ بھی نہ ہو تو گرمی سردی کے احساس سے ذیادہ یہ خیال ہوتا ہے کہ کہیں یہ بند نہ ہو جاۓ ۔ ہماری بے چینی اور بے کلی دیکھ کر گھر والوں کی جانب سے یہ جملہ تو پھر بنتا ہی ہے ۔

ہر وقت اسی میں غرق رہا کرو یہی بخشواۓ گا

6

بخشش وہ نازک معاملہ ہوتا ہے جس کی خواہش ہر مسلمان کے دل میں ہوتی ہے اور درحقیقت دنیا میں کیا جانے والا ہر عمل اسی بخشش کی خواہش میں کیا جاتا ہے مگر موبائل فون کا استعمال لوگوں کو یہ کہنے پر مجبور کر دیتا ہے کہ شاید اس میں اتنا استغراق اسی سبب ہے کہ بخشش کا ذریعہ بھی یہی بنے گا ۔

کرونا وائرس ،موذی مرض سے چھٹکارا اور اسلام میں طہارت کی اہمیت

To Top