شیریں مزاری کا شمار پاکستان تحریک انصاف کے ان شینئیر رہنمازں میں ہوتا ہے جنہوں نے ہر اچھے برے وقت میں عمران خان کا نہ صرف ساتھ دیا بلکہ ان کے ہر عمل ہر تحریک میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی رہیں یہی وجہ ہے کہ آج جب پاکستان تحریک انصاف حکومتی پارٹی ہے تو شیرین مزاری بھی وفاقی وزیر کے کلیدی عہدے پر فائز ہیں مگر انی شیریں مزاری کی ایک بیٹی ایمان مزاری بھی ہیں
جن کی وجہ شہرت ان کی والدہ سے زيادہ ان کے سوشل میڈيا پر چلنے والے وہ متنازعہ بیانات ہیں جو ان کی والدہ کی جماعت یعنی پاکستان تحریک انصاف کے نقطہ نظر کے قطعی مخالف ہوتے ہیں عام طور پر پاک فوج کے خلاف دیۓ گۓ ان کے بیانات شیریں مزاری کو انتہائی مشکل میں ڈال دینے کا سبب بن جاتے ہے
گزشتہ دنوں جب انڈیا کے چیف آف آرمی اسٹاف نے پاکستان کے خلاف بیان دیا تو اس موقعے پر ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے انڈیا کو جواب دیا گیا مگر ایمان مزاری نے اس موقع پر پاک فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوۓ کہا کہ بہتر یہ ہوتا کہ پاک فوج سیاست سے دور رہے ماضی میں بھی سیاسی معاملات مین ان کی مداخلت کی سزا سب کو بھگتنی پڑی ہے
Its best that the DG ISPR watch his words carefully. We are well aware of the interference of the Pakistani army in our politics. Our civilian leadership should respond to India’s empty threats. We do not need the DG ISPR to open his mouth: every time he does, it is embarrassing. https://t.co/jjjlindHJL
— ایمان زینب (@ImaanZHazir) September 22, 2018
ان کے اس ٹوئٹ پر ایمان مزاری کے ساتھ ساتھ شیریں مزاری کوبھی لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا اور ماں بیٹی کے نظریات کے اس واضح فرق پر کافی نکتہ چینی کی جس کے جواب میں ایمان مزاری کا یہ بھی کہنا تھا کہ
It is inconceivable to so many Pakistanis that a young woman has completely different opinions than her mother. Equally inconceivable to them is the fact that parents cannot control their children forever.
It doesn’t make me angry anymore: I feel pity for such a sad mindset.
— ایمان زینب (@ImaanZHazir) September 23, 2018
پاکستانیوں کے لیۓ یہ بات قطعی ناقابل فہم ہے کہ ایک جوان اولاد کی سوچ و خیالات اس کی ماں سے کس طرح جدا ہو سکتے ہیں جب کہ دوسری جانب پاکستانی یہ بھی تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ عمر کے ایک حصے کے بعد والدین کا بچوں پر کنٹرول ختم ہو جاتا ہے
اس ٹوئٹ کے بعد ایمان مزاری نے اپنی والدہ یعنی شیریں مزاری کے وہ پیغامات بھی شئیر کر دیۓ جو ان کی والدہ نے ان کو کیۓ تھے جس میں اس کا کہنا تھا یہ میں نے یہ پیغام اماں کی اجازت کے بغیر کیا تھا جس کے سبب میری اماں کو میری وجہ سے مشکلات کا شکار ہونا پڑا اور اس کے جواب میں انہوں نے مجھے یہ پیغام بھیجا
ایمان مزاری نے ایک جانب تو اپنی والدہ کے ذاتی پیغام کو اس طرح سوشل میڈیا پر لا کر یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ ان کی والدہ کا اس کے نظریات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے اس پیغام کے بعد عارضی طور پر ایمان مزاری کا ٹوئٹر اکاونٹ بھی سوشل میڈیا سے غائب کر دیا گیا جو بعد میں کچھ روز کے بعد بحال ہو گیا ہے
