کراچی میں خواتین کو چھرا مارنے والا کون؟ پولیس کے حیران کن انکشافات سامنے آگئے

آج کل کراچی میں ایک خوف کی فضا قائم ہے گھر سے نکلنے والی عورتیں اس خوف میں مبتلا ہیں کہ کہیں وہ چھرا مارنے والے کے حملے کاشکار نہ ہو جائیں ۔اسی خوف کے سبب اکثر عورت تنہا گھر سے نکلنے سے اجتناب برتنے لگی ہیں ۔ خواتین پر ہونے والے یہ حملے اگرچہ جان لیوا نہیں ہیں مگر اس کے باوجود خوف و ہراس میں اضافے کا سبب ضرور ہیں ۔

اس بات کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ متاثرہ خواتین کی ایک بڑی تعدادایسی بھی ہے جو کہ پولیس اور ان کی تقشیش سے بچنے کے لۓ اپنے اوپر ہونے والےچھرامار کے  حملے کی خبر سے کسی کو آگاہ نہیں کر رہیں ۔لہذا اندیشہ ہے کہ متاثرہ خواتین کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے جتنی میڈیا والے اور پولیس حکام ظاہر کر رہے ہیں ۔

ان تمام حالات کو دیکھتے ہوۓ کچھ ایسی نشانیوں سے آگاہ کیا جا رہا ہے جن کے بارے میں جاننے کے بعد ان حملوں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے ۔

چھرامار تنہا موٹر سائکل سوار ہوتا ہے

اب تک ہونے والے تمام حملوں میں قدر مشترک نکتہ یہ ہے کہ حملہ آور موٹر سائیکل سوار ہوتا ہے ۔اپنے چہرے کو چھپانے کے لۓ وہ ہیلمٹ کا استعمال کرتا ہے ۔ عموما حملہ کرنے کے لۓ وہ سنسان جگہ اور ان اوقات کا بھی انتخاب کرتا ہے جب اردگرد زیادہ آنے جانے والے لوگ نہ ہوں ۔

چھرامار دبلی پتلی جسامت کا حامل ہے

اب تک کی حملہ آور کی ملنے والی تصاویر سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ ایک دبلی پتلی جسامت کا نوجوان ہے ۔ جس کو اس امر پر مہارت حاصل ہے کہ وہ حملہ کرنے کے بعد انتہائی ماہرانہ طور پر نہ صرف توازن کا خیال رکھتا ہے بلکہ انتہائی تیز رفتاری سے وقوعہ سے غائب بھی ہو جاتا ہے۔

چھرامار کی عمر پچیس سے تیس سال تک ہے

حملہ آور کی عمر کا جو اندازہ پولیس حکام نے سی سی ٹی وی تصویروں کی مدد سے لگایا ہے اس کے مطابق حملہ آور پچیس سے تیس سال تک کا نوجوان ہے اس کا رنگ گندمی ہے۔

ان نشانیوں کو بتانے کا مقصد یہ تھا کہ اس کے ذریعے خواتین اپنے تحفظ کے لۓ محتاط ہو جائیں اور وہ ایسے کسی بھی فرد کو دیکھ کر اپنے بچاؤ کی تدبیر کر سکیں۔

To Top