پاکستان اور بھارت کے درمیان روز اول سے چلنے والی سرد جنگ صرف حکومتوں کے درمیان ہی نہیں ہے بلکہ اس کے اثرات سے عام لوگ بھی محفوظ نہیں ہیں ۔ سرحد پار سے آنے والی خبروں پر نہ صرف ہر پاکستانی کی گہری نظر ہوتی ہے اس کے ساتھ ساتھ وہاں سے آںے والے فرد کی حیثیت بھی ایک سفیر کی ہوتی ہے جو کہ اپنے ملک کی نمائندگی کر رہا ہوتا ہے ۔
ایسا ہی ایک واقعہ حالیہ دنوں میں پیش آیا جب کہ بھارتی صحافی شیوم وج نے جب پاکستان کا دورہ کیا تو اس کے ساتھ پیش آیا۔ یہ بھارتی شہری جب پاکستان آیا تو اس کے ساتھ وہ ساری تعلیمات تھیں جو اس کے بڑوں نے اول روز سے اس کی تربیت میں شامل کی تھیں۔ اس میں پاکستانیوں کے خلاف بغض ، نفرت عداوت سب شامل تھا ۔ دیگر بھارتیوں کی طرح وہ بھی پاکستان کو ایک پسماندہ اور برا ملک تصور کرتا تھا۔
مگر اپنے دورے کے دوران جب اس نے پاکستان کو دیکھا تو اس کے وہ سارے بت پاش پاش ہوگۓ ۔ اور وہ بے ساختہ پاکستان اور پاکستانیوں کی تعریف کرنے پر مجبور ہو گیا۔ اپنی اس تعریف کا اظہار اس نے اپنے ٹوئٹس میں کیا۔ جو کہ اس کے ہم وطنوں کو ایک آنکھ نہ بھائی ۔اور اس کو سخت ترین ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ۔ کچھ دل جلوں نے تو اس کو یہاں تک کہہ دیا کہ وہ واپس نہ آۓ وہیں رہ جاۓ
Go to Pakistan, they said.
This photo taken earlier today at Zero Point, no man’s land between India and Pakistan at Wagha/Attari.
Hello Lahore. pic.twitter.com/rtztIudNxq
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 16, 2017
اپنے سفر کا آغاز بھارتی صحافی نے واہگہ بارڈر کے مقام سے کیا۔ جہاں سے انہوں نے پاکستان کے دل لاہور کو دریافت کرنے کا سفر شروع کیا۔ اپنے اس سفر میں انہوں نے پاکستان کے اس شہر کو تعصب کا چشمہ اتار کر ایک انسان کی حیثیت سے دیکھا اور بے ساختہ تعریف پر مجبور ہوگۓ ۔
Shameless tourist in Lahore pic.twitter.com/iFvRlTIHmB
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 17, 2017
اس کے بعد انہوں نے لاہور کی فوڈ اسٹریٹ کی سیر کی۔ ٹوئٹر پر اس سیر کی تصویر لگاتے ہوۓ انہوں نے اپنے لۓ بے شرم سیاح کا کیپشن استعمال کیا ۔
Lahore’s ‘Kashmiri Chai’ is a mix of noon chai, kehwa and Lipton! Punjabi touch, friend says. pic.twitter.com/V2hYcCJ0yD
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 17, 2017
فوڈ اسٹریٹ پر کشمیری چاۓ پیتے ہوۓ بے ساختہ اس کی تعریف کرتے ہوۓ بھارتی صحافی کا کہنا تھا کہ لاہوری کشمیری چاۓ ،نمکین چاۓ ،قہوہ اور لپٹن کا ایک ایسا مجموعہ ہے جس نے اس کشمیری چاۓ کو خالص پنجابی بنا دیا ہے ۔
Took 3 days to find begging in Lahore. Freeing main roads of signals through flyovers and underpasses has taken away begging spots. pic.twitter.com/hkVHc5g5ae
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 18, 2017
لاہور کی خوبصورتی بیان کرتے ہوۓ بھارتی صحافی کا کہنا تھا کہ میٹرو سروس کے سبب ٹرانسپورٹ کا منظم نظام ایک مثال ہے اور اس کو ایشیا کے دوسرے ممالک کو بھی نہ صرف دیکھنا چاہۓ بلکہ اس نظام کو اپنانا بھی چاہیۓ ۔
As a Dilliwala the question I keep asking in Lahore is, where’s the traffic? Where’s the traffic? Where’s the traffic? The pedestrian climb to the flyover is for the Metro Bus – only for buses pic.twitter.com/tGnLV737iM
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 18, 2017
بھارتی صحافی کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ لاہور کی سڑکیں فقیروں سے بالکل پاک تھیں۔ ایک بھکاری کو بھی دیکھنے کے لۓ اس کو تین دن کا انتظار کرنا پڑا۔ جو کہ مستحکم معاشی حالت کا ایک ثبوت ہے
پاکستان کی اتنی تعریفوں پر ایک بھارتی شہری تو اتنی سیخ پا ہوئی کہ اس نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ لگتا ہے یہ پاکستان نہیں بلکہ نیوزی لینڈ کی یاترا کر رہے ہیں۔ اس کے جواب میں ایک پاکستانی نے جوابی ٹوئٹ کیا جس میں اس نے کہا کہ آنٹی جی لاہور کا ایک لبرٹی چوک آپ کے سارے بھارت سے خوبصورت ہے، سوچ لیں کہ پاکستان ایک چوک اتنا پیارا ہے تو باقی پاکستان کتنا خوبصورت ہوگا۔ آپ دونوں ممالک میں نفرتیں نہ پھیلائیں ، صحافی نے پاکستان کا وہ چہرہ دکھایا ہے جو آپ کا میڈیا نہیں دکھاتا ۔
This heavenly phirni in Gulberg… another count on which Lahore leaves Delhi behind. pic.twitter.com/tA4BfkdQr6
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 19, 2017
بھارتی صحافی نے فوڈ اسٹریٹ کی فیرنی کی تعریف کرتے ہوۓ اس نےکہا کہ اس فیرنی نے دہلی کے سب کھانوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ بھارتی صحافی شیوم وج کے اس خوبصورت ردعمل نے نہ صرف تمام پاکستانیوں کے سر فخر سے بلند کر دیۓ ہیں۔ بلکہ تمام پاکستانیوں کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ میرا وطن سب سے اچھا ہے
