اللہ کے نام کی بے حرمتی کرنے کی سزاوار اس لڑکی کو کیا سزا ملنی چاہیۓ ؟

دنیا میں اسلام کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ ایک مکمل دین ہے ۔اس کی تعلیمات دنیا کے ہر شعبے میں رہنمائی فراہم کرتی ہیں ۔اس کی عبادات ، اور مکمل ضابطہ اخلاق ہر قسم کی تنقید سے بالاتر ہے ۔یہ وہ واحد دین ہے جس کی تقلید کا حکم  اللہ کی جانب سے باقاعدہ تحقیق اور تعلیم کے بعد دیا گیا ہے ۔یہی سبب ہے کہ جب دوسرے مذہب کے لوگ اس کا موازنہ اپنے مذہب سے کرتے ہیں تو اس میں کسی قسم کا نقص نہیں پاتے ۔

مگر اسی دنیا میں ایک طبقہ آج بھی ابو جہل کے قبیلے سے تعلق رکھتا ہے جو جانتا اور سمجھتا تو سب کچھ ہے مگر اللہ  کو ماننے کو تیار نہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ وہ جاہلیت کے اس درجے پر پہنچ جاتے ہیں کہ ایسی حرکات کے مرتکب ہوتے ہیں جو کہ نہ صرف ان کی اسلام دشمنی کو ظاہر کرتے ہیں بلکہ اس سے مسلمانوں کے جزبات کو بھی ٹھیس پہنچتی ہے ۔

ان لوگوں میں محتلف مذاہب کے لوگ شامل ہیں ۔حال ہی میں ایک ہندو لڑکی کی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں اس نے ایک چادر اپنے گرد لپیٹی ہوئی ہے ۔ہرے رنگ کی یہ چادر بالکل اس چادر کی طرح ہے جو مزاروں پر چڑھاوے کی صورت میں چڑھائی جاتی ہے ۔ اس لڑکی کا کہنا ہے کہ میں مسلمان ہوں ۔میں خدا ہوں میں نے جو چادر پہنی ہوئی ہے اس پر اللہ لکھا ہے اس پر سورۃ یسین لکھی ہوئی ہے اس پر خانہ کعبہ بنا ہوا ہے ۔چاند تارے کی جانب اشارہ کر کے اس لڑکی کا کہنا تھا کہ اس پر پاکستان کا جھنڈہ بھی بنا ہوا ہے ۔

ہندی لہجے میں بولتی یہ لڑکی واضح طور پر ہندوستان سے تعلق رکھنے والی نظر آرہی ہے اوراس کا یہ عمل ہندو بنیۓ کی اس ذہنیت کا اشارہ کر رہا ہے جس کے سبب وہ ہمیشہ اللہ اور اس کے رسول کی بے حرمتی کر کے مسلمانوں کے جزبات کو مجروح کرتے ہیں اس ویڈیو کو وقار نامی ایک شخص نے شئیر کیا ہے ساتھ ہی اپنے پیغام میں اس کا یہ کہنا تھا کہ وہ اس لڑکی کی تلاش میں ہے ۔

 

تاکہ اس لڑکی کو اس کی اسلام دشمنی اور مسلمانوں کے جزبات کو مجروح کرنے کی ایسی سزا دے سکے تاکہ آئندہ کوئی اور انسان مسلمانوں کے مذہب اور اللہ کے گھر کی اور ان کی آیات کی اس طرح بے حرمتی نہ کر سکے

تاریخ اٹھا کر دیکھی جاۓ تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ مسلمانوں نے ہمیشہ ہر مزہب کا احترام کیا ہے اور کبھی کسی بھی مزہب کا اس طرح مزا‍ق نہیں اڑایا اور نہ ہی بے حرمتی کی مگر دیگر مذاہب کے ماننے والوں کی جانب سے کی جانے والی ایسی حرکات نہ صرف مسلمانوں کے جزبات مجروح کرنے کا سبب بنتی ہیں بلکہ ان کو غیض و غصب میں بھی مبتلا کرتی ہیں ۔

دین اسلام کی توہین کی مرتکب اس لڑکی کے لیۓ مسلمانوں کی جانب سےایک ہی سزا سامنے آرہی ہے کہ اس کو اس بے حرمتی کی ایسی سزا دی جاۓ تاکہ آنے والے وقت میں کوئی اور ایسا عمل نہ کر سکے

To Top